ممبئی،16جنوری(ایجنسی) مراٹھواڑا میں جالنہ ضلع کے ایک گاؤں میں قرض میں
ڈوبی 40 سالہ ایک کسان نے جب دیہاتیوں کو اپنے 'جنازہ' کے لئے 'دعوت' دیا،
تو لوگوں نے اس کی بات کو مذاق سمجھ کر نظر انداز کر دیا.
جب کسان شیش راؤ نے اگلے دن خود کو پھانسی پر لٹکا دیا، تب اس کے خاندان
اور دیگر گاؤں والوں کو اس بات کا احساس ہوا کہ وہ خود کشی کی بات کو لے کر
سنجیدہ تھا.
ایک گاؤں والے نے کہا، شیش راؤ نے مجھے اور گاؤں میں بہت سے
دوسرے لوگوں
کو بتایا کہ وہ ہمیں چھوڑ کر چلا جائے گا اور اس نے تمام گاؤں والوں کو
آخری رسومات کے لئے مدعو کیا، لیکن کسی نے اس کی بات کو سنجیدگی سے نہیں
لیا. ''
انہوں نے کہا، '' اگلے دن ہمیں اس کی لاش نیم کے درخت سے لٹکی ملی۔ شیش راؤ
کے پاس دو ایکڑ زمین تھی اور مراٹھواڑا علاقے میں خشک کی وجہ سے اس سویا
بین کی فصل برباد ہو گئی تھی.
اس کے علاوہ اس نے 80،000 روپے کا قرض لیا تھا اور اسے اپنی بیٹی کی شادی کا انتظام کرنے کی بھی فکر تھی.